منگل 24 دسمبر 2024 - 06:30
پاراچنار کے حالات ناگفتہ بہ/ رستوں کی بندش اور ادویات کی قلت کے باعث 50 بچے دم توڑ گئے

حوزہ/ کرم ایجنسی، پاراچنار سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وہاں ابتدائی ضروریات زندگی کی عدم فراہمی، راستوں کی بندش اور ادویات کی قلت کے باعث علاج و معالجہ کی سہولت نہ ملنے کی وجہ سے اب تک مبینہ طور پر 50 بچے دم توڑ گئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، کرم ایجنسی میں پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ سمیت آمدورفت کے راستوں کی بندش کو 75 روز ہو گئے ہیں جس کی وجہ سے وہاں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہر میں اشیائے خوردونوش، ادویات، تیل، لکڑی، ایل پی جی کی شدید قلت ہوگئی ہے جبکہ آمدورفت کے راستوں کی بندش کے خلاف شہریوں نے گزشتہ روز سے پریس کلب کے باہر شدید سردی میں احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے۔

شہر اور اطراف میں مرکزی شاہراہ اور افغان بارڈر سمیت راستوں کی بندش سے شہری بحرانی کیفیت سے دوچار ہیں، اشیائے خورد و نوش سمیت روز مرہ استعمال کی اشیا ختم ہو چکی ہیں۔

ایدھی ذرائع کے مطابق راستوں کی بندش سے علاج نہ ملنے سے اب تک مبینہ طور پر 50 بچے دم توڑ چکے ہیں۔ جن میں سے 31 اموات ڈی ایچ کیو اور باقی اطراف کے ہسپتالوں میں ہوئی ہیں۔

پاراچنار کے حالات ناگفتہ بہ/ رستوں کی بندش اور ادویات کی قلت کے باعث 50 بچے دم توڑ گئے

قابل ذکر ہے کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے اہالی کرم سے اسلحہ جمع کرانے کی شرط پر مرکزی شاہراہ کو کھولنے کا کہا گیا ہے جو کہ کرم ایجنسی کے افراد کے بقول انہیں نہتا کرنا یعنی کسی بھی قسم کے ظلم کے سامنے دفاع کے قابل تک نہ چھوڑنا ہے جو کہ ناقابل قبول ہے۔ مزید یہ کہ گذشتہ روز پاراچنار کے دو شیعہ جوانوں کو بھی تکفیریوں نے انتہائی بے دردی سے زبح کر دیا تھا۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .

تبصرے

  • منتشرشده: 1
  • در صف بررسی: 0
  • غیرقابل‌انتشار: 0
  • الحاج علی محمد IN 13:45 - 2024/12/24
    پاکستان کی حکومت ہمیشہ سے دھشتگردوں کی پشت پناہی کرتی آئ ہے اور ان دھشتگردوں کو بزیعہ آی ایس آی دوسرے ممالک میں افرا تفری ، کشت و خون کے لےء استعمال کرتی آئ ہے مگر جبکہ ان کے لےء دوسرے ممالک میں کوئ موقع محل نہیں محسوس کیا، تو ان ہی لوگوں کو اپنے ملک میں پر امن اقلتی طبقے کے قتل و غارت پر لگا دیا اور اس پر فرقہ بندی کا رنگ چڑھا کر محدود کرنا چاھا ہے۔ پوری دنیا دیکھ رہی ہے۔